چاند کبھی تو تاروں کی اس بِھیڑ سے نکلے
اور مری کھڑکی میں آئے
بالکل تنہا اور اکیلا
میں اس کو بانہوں میں بھر لوں
ایک ہی سانس سب کی سب وہ باتیں کر لوں
جو میرے تالُو سے چمٹی
دل میں سمٹی رہتی ہیں
سب کچھ ایسے ہی ہو جائے جب ہے ناں
چاند مری کھڑکی میں آئے، تب ہے ناں
Posted on May 06, 2011
سماجی رابطہ