ریزہ کانچ کی صورت ، میں بکھر جاتا ہوں
میں تیری یاد میں جب حد سے گزر جاتا ہوں
اب گریزاں ہے وہ ملنے سے جو کہتا تھا کبھی
تم سے ملتے ہے میں اور نکھر جاتا ہوں
روز کھاتا ہوں تجھے یاد نا کرنے کی قسم
روز وعدوں سے میں اپنے ہے مکر جاتا ہوں
مجھ کو تماشہ بنا دیا ہے محبت نے تیری
لوگ کستے ہیں آوازیں میں جدھر جاتا ہوں
ہر غم پے چھائے ہے محبت کا دھوکہ
اب کوئی پیار سے بلاتا ہے تو ڈر جاتا ہوں . . . . !
Posted on Nov 22, 2011
سماجی رابطہ