شباہتوں میں بہل نا جانا

کہا نہیں تھا ؟

کہہ عہد فردا سمجھ کر باندھو ،

نبھا سکو گے ؟

مجھے سمے کی تمازتوں سے بچا سکو گے ؟

بہت کہا تھا ،

شباہتوں میں بہل نا جانا ،

مجھے گرا کر سنبھل نا جانا ،

بدلتی رُت میں بدل نا جانا ،

بہت کہا تھا ،

کہا نہیں تھا . . . ؟

سنبھل گئے نا . . . !

وہی ہوا نا . . . !

بدل گئے نا . . . !

Posted on Oct 14, 2011