Object reference not set to an instance of an object.

سنو ! ایسا نہیں کرنا

سنو ! ایسا نہیں کرنا

وفا رسواء نہیں کرنا سنو ! ایسا نہیں کرنا .
میں پہلے ہی اکیلا ہوں مجھے تنہا نہیں کرنا .
میری ان جھیل آنکھوں کو کبھی صحرا نہیں کرنا .
جدائی بھی جو آجائے تُو دل چھوٹا نہیں کرنا .
بہت مصروف ہو جانا مجھے سوچا نہیں کرنا .
بھروسہ بھی ضروری ہے مگر سب کا نہیں کرنا .
مقدر پھر مقدر ہے کوئی دوا نہیں کرنا .
میری تکمیل تم سے ہے مجھے آدھا نہیں کرنا .
جو لکھا ہے وہی ہو گا کبھی شکوہ نہیں کرنا .
حقیقت ہے ملن اپنا اِسے سپنا نہیں کرنا .

Posted on Feb 16, 2011