سنو لڑکی

سنو لڑکی …
میری مانو
ابھی تم عشق مت کرنا
ابھی گڑیا سے کھیلو تم
تمھاری عمر ہی کیا ہے
فقط سولہ برس کی ہو
ابھی معصوم بچی ہو
نہیں معلوم ابھی تم کو
کے جب یہ عشق ہوتا ہے
تو انسان کتنا روتا ہے
ستارے ٹوٹ جاتے ہیں
سہارے چھوٹ جاتے ہیں
ابھی تم نے نہیں دیکھا
کے جب ساتھی بچھڑتے ہیں
تو کتنا درد ہوتا ہے
کے ہر فرقت کے موسم میں
ہزاروں غم ابھرتے ہیں
ہزاروں زخم کھلتے ہیں

سنو لڑکی …
میری مانو
پڑھائی پر توجہ دو
کتابوں میں گلاب کو
کبھی بھولے سے مت رکھنا
کتابیں جب بھی کھولو گی
یہ کانٹوں کی طرح
دل میں چبھن گے خون بہائیں گے
تمہیں پہروں ستائیں گے
کسی کو خط نہیں لکھنا
لکھائی پکڑی جاتی ہے
بڑی رسوائی ہوتی ہوتی ہے
کسی کو فون مت کرنا .

سنو لڑکی …
میری مانو
ابھی تم محبت مت کرنا . . . !

Posted on Feb 29, 2012