سنو! یہ آنکھوں میں اداسی کیسی
یہ ہونٹوں پے مسکان کیسی
تنہا اکیلی کہا غم ہو تم
کن اداسیوں کو دل میں بسائی ہوئی ہو تم
لگتا ہے یوں کچھ کھو گیا ہیں
جسے یوں ڈھونڈ رہی ہو تم
اس غم کو بھلا دو تم
ان تنہائیوں کو رفہ کر دو تم
یاد کرو اپنے خدا کو تم
یقین اور اعتماد رکھو اسی پر تم
مرادیں پوری کرنے والا ہے بس اک وہی
خوشیاں اور مسکراہٹیں مانگ لو اسی سے تم
آؤ میرا ہاتھ تھام لو تم
تنہائی کو چھوڑ کر زندگی کو اپنا لو تم
Posted on Oct 21, 2011
سماجی رابطہ