تیرے در پے وہ آ ہی جاتے ہیں

تیرے در پے وہ آ ہی جاتے ہیں
جن کو پینے کی آس ہو ساقی

آج اتنی پلا دے آنکھوں سے
ختم رندوں کی پیاس ہو ساقی

ہلکہ ہلکہ سرور ہے ساقی
بات کوئی ضرور ہے ساقی

تیری آنکھیں کسی کو کیا دیں گی
اپنا اپنا سرور ہے ساقی

تیری آنکھوں کو کر دیا سجدہ
میرا پہلا قصور ہے ساقی

تیرے رخ پے یہ پریشان زلفیں
اک اندھیرے میں نور ہے ساقی

پینے والوں کو بھی نہیں معلوم
مہ کدہ کتنی دور ہے ساقی

Posted on Feb 16, 2011