اس نے کہا کہہ عشق کا نشہ اتر گیا
میں نے کہا کہہ حسن بھی تم سے مکر گیا
اس نے کہا کے تجھ کو دلانی ہیں چوڑیاں
میں نے کہا کے اب وہ زمانہ گزر گیا
اس نے کہا کے کیا ہوا کاجل کی دھار سی
میں نے کہا کے آنکھ سے دُریا گزر گیا
اس نے کہا کے یہ تیرے چڑیوں سے دوستی
میں نے کہا کہہ دل میرا دنیا سے بھر گیا
اس نے کہا کے کیا ملا سب سے بگاڑ کے
میں نے کہا کے وقت تو اچھا گزر گیا
اس نے کہا کے خواب میں آنے کا وقت دو
میں نے کہا کے نیند کا موسم گزر گیا
اس نے کہا کے وہ تیرے سورج کا کیا بننا
میں نے کہا کے وہ میرے دل میں اتر گیا
اس نے کہا کے وہ نہیں دے گا تمہارا ساتھ
میں نے کہا کے وہ چلو وعدہ تو کر گیا
آخر کو تنگ آ کے کہی اس نے اتنی بات
وہ تم کہاں گائیں وہ زمانہ کدھر گیا
Posted on Oct 18, 2011
سماجی رابطہ