وہ دن کہاں کے اب کوئی محفل سجائے

وہ دن کہاں کے اب کوئی محفل سجائے
اک دل ہے سو اسی سے محبت نبھائے

منسوب کس سے کیجئے اشکوں کے آئینے
اب کس کی راہ میں یہ خزانے لٹائے ؟

منظر جو آنکھ میں ہے بھلا دیجئے اسے
پتھر جو دل پہ ہے اسے کیسے ھٹائے

اب کون ہے جو ہمیں دے جینے کا حوصلہ ؟
اتنے دکھوں میں کس کے لیے مسکرائیں

کب تک کسی کی یاد سے رکھیے معاملہ !
آندھی میں اک چراغ کب تک جلائیں

محسن جو پل میں توڑ دے صدیوں کی دوستی
اس بیوفا کی سالگرہ کیا منائیں ؟

Posted on Jun 20, 2011