وہ جو جی اٹھا تیرے نام سے

کبھی یاد آئے تو پوچھنا
ذرا اپنی خلوت شام سے

کسے عشق ہے تیری ذات سے
کسے پیار ہے تیرے نام سے

وہ جو جی اٹھا تیرے نام سے
وہ جو مر مٹا تیرے نام پے

نا کبھی وصال کی چاھ کی
نا کبھی فراق میں آہ کی

کے میرا طریقہ بندگی
ہے جدا طریقہ عام سے .

Posted on Oct 10, 2011