وہ مجھ سے پُوچھ رہا تھا بتاؤ کیسا لگا ،
تم اگلے زخموں کو چودو یہ گھائو کیسا لگا ،
عجب سوال کیا آندھیوں نے پتوں سے ،
شجر سے ٹوٹ کر گرنا بتاؤ کیسا لگا ،
تم اسکو چھوڑو ذرا اپنے دل سے یہ پوچھوں ،
کہا جو اس نے مجھے بھول جاؤ بتاؤ کیسا لگا . . . !
Posted on Jan 18, 2012
سماجی رابطہ