یہ کیسی محبت کہاں کے فسانے

یہ کیسی محبت کہاں کے فسانے
یہ پینے پلانے کے سب ہیں بہانے

وہ دامن ہو ان کا کے سنسان صحرا
بس ہم کو تو آخر ہیں آنسو بہانے

یہ کس نے مجھے مست نظروں سے دیکھا
لگے خود بخود ہی قدم لڑکھڑانے

چلو تم بھی ’ گمنام ’ اب مے کدے میں
تمھیں دفن کرانے ہیں کئی غم پرانی

Posted on Feb 16, 2011