یہ سچ کہا تم نے
کہ یہ اچھی ہے میری غزلیں
لیکن اتنا تو سمجھ جاؤ
کہ کوئی یہ کیوں لکھتا ہے
کبھی خود سے بھی پوچھا ہے
تمہیں یہ کیوں پسند آئی
اس میں درد جو شامل ہے
تمھارے سینے میں بی دفن ہے
مت بھاگو حقیقت سے
یہی اک راز ہے جانم
جو تیرے دل میں چھپا ہے
میں نے یہ محسوس کیا ہے
ذرا تم ٹھہر تو جاؤ
یوں مسکرا کیوں رہے ہو
چھپانا چاہتے ہو مجھ سے
تم زندگی اپنی
سنو میں پھر سے کہتی ہوں
میں وہ شخص ہوں جنم
جو تمہیں بیچین کر دے گا
تمہیں سونے نہیں دے گا
تم مجبور ہو جاؤ گے
مجھے سوچنے پر یار
مجھ سے ملنے کی چاہت تو
تیرے دل میں ہے اب جاگی
لیکن یہ بھی تم سن لو
ہم کبھی مل نا پائیں گئیں . . ! !
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ