یہ تیری طرح مجھ سے تو شرما نا سکے گی

تصویر تیری دل میرا بہلا نا سکے گی
یہ تیری طرح مجھ سے تو شرما نا سکے گی

میں بات کرونگا تو یہ خاموش رہیگی
سینے سے لگا لونگا تو یہ کچھ نا کہے گی
ارمان وہ کیا دے گی جو تڑپا نا سکے گی

یہ آنکھیں ہیں ٹھری ہوئی چنچل وہ نگاہیں
یہ ہاتھ ہیں سہمی ہے اور مست وہ بانہیں
پرچھائی تو انسان کے کام آ نا سکے گی

ان ہونٹوں کو میں کچھ دے نا سکونگا
اس زلف کو میں ہاتھ میں بھی لے نا سکونگا
الجھی ہوئی راتوں کو یہ سلجھا نا سکے گی . . . !

Posted on Dec 09, 2011