زندگی کو جینے کی آرزو نہیں رہتی

اجنبی راہوں کے
اجنبی مسافر ایک
مجھ سے پوچھ بیٹھا ہے
رستہ بتا دو گئے ؟
اجنبی رہوں کے
اجنبی مسافر سن
رستہ کوئی بھی ہو
منزلیں نہیں ملتی
منزلیں تو دھوکہ ہیں
منزلیں جو مل جائیں
جستجو نہیں رہتی
زندگی کو جینے کی
آرزو نہیں رہتی

Posted on Aug 29, 2011