سنو اے دوست !
سنو اے دوست
کبھی اداس ہو جاؤ تو ،
کبھی تنہائی کی راتیں
تمہیں زیادہ ستائیں تو ،
کبھی تتلی نا بولے تو
اور جگنو لوٹ جائیں تو ،
کبھی جب دل بھی بھر جائے
کوئی جب سن نا پائے تو ،
اگر سب دوست ساتھی بھی
جو تم سے روٹھ جائیں تو ،
کبھی جب خود سے لڑ لڑ کر
تھکن سے چور ہو جاؤ ،
کبھی چاہتے ہوئے بھی خود اکیلے
رو نا پاؤ تو ،
اپنی آنکھوں کو بند کرنا
مجھے آواز دے دینا ،
اور پھر میرے تصور سے
جو چاہو باتیں کہہ دینا ،
میرے کاندھے پے سر رکھ کر
تم جتنا چاہو رو لینا ،
پھر خود میں جب لوٹ جاؤ تو
اسی دنیا چلے جانا ،
مگر بس اتنا کہنا ہے
کے جب بھی دکھ یا خوشیوں میں ،
ہمیں دل سے پکاروگے
ہمیں تم ساتھ پاؤگے . . !
سنو اے دوست !
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ