آ بھی جاؤ کے زندگی کم ہے ،
آ بھی جاؤ کے زندگی کم ہے ،
تم نہیں ہو تو ہر خوشی کم ہے !
وعدہ کر کے یہ کون آیا نہیں ،
شہر میں آج روشنی کم ہے !
جانے کیا ہو گیا ہے موسم کو ،
دھوپ زیادہ ہے چاندنی کم ہے !
آئینہ دیکھ کر خیال آیا ،
آج کل انکی دوستی کم ہے !
تیرے دم سے ہی میں مکمل ہوں ،
بن تیرے تیرا شفیق کم ہے !
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ