چہرے پے میرے
چہرے پے میرے زلف کو پھیلاؤ کسی دن
کیا روز گرجتے ہو برس جاؤ کسی دن
رازوں کی طرح اترو میرے دل میں کسی شب
دستک پے میرے ہاتھ کی کھل جاؤ کسی دن
پیڑوں کی طرح حسن کی بارش میں نہالو
بادل کی طرح جھوم کے گھر آؤ کسی دن
خوشبو کی طرح گزرو مرے دل کی گلی سے
پھولوں کی طرح مجھ پے بکھر جاؤ کسی دن
پھر ہاتھ کی خیرات ملے بند قبا کو
پھر لطف شب وصل کو دھراؤ کسی دن
گزریں جو میرے گھر سے تو رک جائیں ستارے
کچھ اس طرح میری رات کو چمکاؤ کسی دن
میں اپنی ہر ایک سانس اسی رات کو دے دوں
سر رکھ کے میرے سینے پے سو جاؤ کسی دن
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ