دل سے

دل سے

دوست مانگا تھا خدا سے پر سب بیوفا ملے
اظہار کرکے زندگی میں سب سے بس انتظار ملے
پھولوں سے سجایا کسی کو دل میں تو بس کانٹے ملے
اب مانگنے سے ڈرتے ہیں کہیں نیا زخم نا ملے

دل ٹوٹا ہے مگر اپنی یادیں چھوڑ گئے
قسم ہم سے کراکے خود وعدے توڑ گئے
لگتا ہے ڈر رات سے کہیں انکے سپنے نا آجائیں
دل کے زخم کے اوپر نیا چوٹ نا لگ جائے

Posted on Feb 16, 2011