خواب مرتے نہیں
خواب مرتے نہیں
خواب دل ہیں ، نہ آنکھیں نہ سانسیں
کہہ جو ریزہ ریزہ ہوئے تو بکھر جائیں گے
جسم کی موت سے یہ بھی مر جائیں گے
خواب مرتے نہیں
خواب مرتے نہیں
خواب تو روشنی ہیں ، نوا ہیں ، ہوا ہیں
جو کالے پہاڑوں سے رکتے نہیں
ظلم کے دوزخوں سے بھی ہکتے نہیں
روشنی اور نوا اور ہوا کے الگ
مقتلوں میں پہنچ کر بھی جھکتے نہیں
خواب تو حرف ہیں ، خواب تو نور ہیں
خواب سقراط ہیں ، خواب منصور ہیں
خواب مرتے نہیں
خواب مرتے نہیں
Posted on May 17, 2011
سماجی رابطہ