میں گرہ میں باندھ کے حادثات ،
میں گرہ میں باندھ کے حادثات ،
نکل پڑا تیری کھوج میں
کہیں تار کول کی تھی سڑک جہاں آگ بانٹتی دھوپ تھی
کبھی کچی راہ کی دھول میں
جہاں سانس لینا مُحال تھا
میں تو خانقاہوں پے مانگتا پھرا منتیں
کبھی رات رات بسر دعاؤں میں ہو گئی
کبھی قافلے میری آس کے
کسی دشت یاس میں کھو گئے
میرا پیرہن تھا پھٹا ہوا
کہیں گرد گرد عطا ہوا
میں ادھورے پن کے سراب میں
تجھے ڈھونڈتا پھرا در بدر
کسی اجنبی کے دیار میں
کوئی دکھ ملا کسی موڑ پے ،
کوئی غم ملا کسی چوک میں
کسی راہ گزر کے سکوت میں
کوئی درد آ کے ڈرا گیا
کبھی چل پڑا ،
کبھی رک گیا ،
کسی کشمکش کی غبار میں
مجھے کیا ملا تیرے پیار میں
میں گرہ میں باندھ کے حادثات
کہیں گم ہوا تیری کھوج میں ! !
میں گرہ میں باندھ کے حادثات ،
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ