میں تو پہلے ہی

میں تو پہلے ہی

زندگی کی تلاش میں میں پتہ نہیں کہاں سے کہاں آ گیا ،
ساری خوشیوں کو پیچھے چھوڑ کر غموں کے بیچ آ گیا . .


چاہتا تھا پیار کا دامن پکڑ کر جینا ،
پر وہ بھی اپنا دامن چھڑا کر تنہا کر گیا . .


میں بھی چاہتا تھا زندگی بھر مسکرانا ،
پر حالات نے ہنسی میں بھی رونا سکھا دیا . .


میں تو زندگی بھر وفا کرتے کرتے تھک گیا ،
پھر بھی دنیا کی نظروں میں بیوفا کہلایا گیا . .


جن سانسوں کے سہارے کٹ رہی تھی زندگی ،
اب تو وہ بھی بند ہوکر موت کا پیغام سنا گیا . .


اب تک تو زندگی جی تھی انکا نام لیتے ہوئے ،
اب اِچھا ہے کی موت بھی انکا نام لیتے ہوئے آ جائے . .


میں تو پہلے ہی سب کچھ لٹا چکا تھا ،
ایک جان ہی بچی تھی وہ بھی انکی جھولی میں ڈال گیا . .

Posted on Feb 16, 2011