میرے خوابوں میں رنگ اس نے بھرے

میرے خوابوں میں رنگ اس نے بھرے

میرے خوابوں میں رنگ اس نے بھرے
پھول میرے نام کے کتابوں میں اس نے دھرے
دل دھڑکتا ہے جب پہن کر وہ جحاب آئے
کیا ہو حشر میرا جو کبھی وہ بے نقاب آئے .
وہ شوخ نظروں سے دیکھ لے تو قدم میرے بہکنے لگتے ہیں
وہ اسکی قامت ، جسم جیسے سَرما کی دھوپ
اسکی چال اسکی مسکان اسکا رنگ روپ
دیکھ کے شاعر شعر کہنے لگتے ہیں
ڈھونڈ رہی تھی نہ جانے کب سے اسے میری نگاہ
سن کر آواز کوئل جیسی ہوا میں بھی آگاہ
جس کی آواز ہے ایسے وہ خود کیسی ہوگی
اسکے حسن کی سلامتی کو دل دیتا ہے دعا .
لب بولیں نہ بولیں آنکھیں بولتی ہیں
چھپانا لاکھ چاہو دل کا بھید کھولتی ہیں
لبوں پر بات آئے بھی تو پوری کبھی ادھوری
آنکھوں میں تو چاہتیں جھولا جھولتی ہیں .
انسے کچھ کہنے کا اِرادَہ کیا تھا میں نے
کچھ لکھ کے سحر دل کی باتیں کی وا میں نے
چلمن کی اوٹ سے لی ان کے آنچل کی ہوا میں نے
کہنا بھی چاہا لیکن کہنے کا کیا نا حوصلہ میں نے .
پیار کی بارش میں بھیگتا وہ کتنا اچھا لگے
اپنے آپ کو بھیگتے لجاتے شرماتے
بے خبر اپنی ہی دھن میں گنگناتے
مجھ کو تو وہ ایک جل پری ایک اپسرا لگے

Posted on Feb 16, 2011