جب وقت کی مرجھائی ھوئی شاخ سنبھالو
اس شاخ سے ٹوٹا ھوا لمحہ مجھے دینا
تم میرا بدن اوڑھ کے پھرتے رھو لیکن
ممکن ھو تو اک دن میرا چہرہ مجھے دینا
چھو جائے ہوا جس سے تو خوشبو تیری آئے
جاتے ھوئے اک زخم تو ایسا مجھے دینا
ایک درد کا میلہ ھے لگا ھے دل و جان میں
ایک روح کی آواز کا رستہ مجھے دینا
اک تازہ غزل اذن سخن مانگ رھی ھے
تم اپنا مہکتا ھوا لہجہ مجھے دینا
وہ مجھ سے کہیں بڑھ کے مصیبت میں تھا محسن
رہ رہ کے مگر اس کا دلاسا مجھے دینا
Posted on Dec 17, 2012
سماجی رابطہ