مجھے میخانہ تھرّاتا ہوا محسوس ھوتا ہے
وہ میرے سامنے اٹھا کے جب پیمانہ رکھتے ہیں
جوانی بھی تو اک موج شراب تند و رنگیں ہے
برا کیا ہے اگرہم مشروب رندانہ رکھتے ہیں
چمن کی ہر کلی سے نور کی مستی جھلکتی ہے
در و دیوار سے مہتاب کی شوخی جھلکتی ہے
Posted on May 19, 2011
سماجی رابطہ