سنو جانا !
یوں تنہا اب اکیلے . .
رات بھر جاگا نہیں جاتا .
کے تنہا بوجھ چاہت کا …
تو اب اٹھتا نہیں مجھ سے ،
سنو !
کیا ایسا ہو نہیں سکتا …
کے
آدھی رات کو . .
کچھ دیر سہی … .
تم اگر جاگو ؟
یہ چاہت کا حسین ایک بوجھ ،
آدھا ہی سہی … .
تم بانٹ لو مجھ سے ،
پھر آدھا درد تم لے لو …
پھر آدھے خواب تم دیکھو . .
یہ دل کی بےقراری …
مجھ سے آدھی بانٹ لو تم بھی ،
تو اب تم ہی کہو جانا !
پھر اس بار محبت کو …
تم آدھا بانٹ لو گئے نا . . . ؟
Posted on Apr 21, 2012
سماجی رابطہ