زندگی میں تو سبھی پیار کیا کرتے ہیں
میں تو مر کے بھی میری جان تجھے چاہونگا
تو ملا ہے تو احساس ہوا ہے مجھ کو
یہ میری عمر محبت کے لیے تھوڑی ہے
اک ذرا سنگ دورہ کا بھی حق ہے جس پر
میں نے وہ سانس بھی تیرے لیے رکھ چھوڑی ہے
تجھ پے ہو جاؤنگا قربان تجھے چھاؤں گا
میں تو مر کے بھی میری جان تجھے چاہوں گا
اپنے جذبات میں نغمات رچانے کے لیے
میں نے دھڑکن کی طرح دل میں بسایا ہے تجھے
میں تصور بھی جدائی کا بھلا کیسے کروں
میں نے قسمت کی لکیروں سے چرایا ہے تجھے
پیار کا بن کے نگہبان تجھے چاہونگا
میں تو مر کے بھی میری جان تجھے چاہونگا
زندگی میں تو سبھی پیار کیا کرتے ہیں
میں تو مر کے بھی میری جان تجھے چاہونگا . . . !
Posted on Jun 25, 2012
سماجی رابطہ