اب اگر آؤ تو جانے کے لیے مت آنا
صرف احسان جتانے کے لیے مت مانا
میں نے پلکوں پہ تمنائیں سجا رکھی ہیں
دل پر امید کی سو رسمیں جلا رکھی ہیں
یہ حسین شامیں بجھانے کے لیے مت آنا
پیار کی آگ میں زنجیر پگھل سکتی ہے
چاہنے والوں کی تقدیر بدل سکتی ہے
ہوں بے بس یہ بتانے کے لیے مت آنا
مجھ سے ملنے کی اگر تم کو نہیں چاہت کوئی
تم صرف رسمیں نبھانے کے لیے مت آنا . . . !
Posted on May 17, 2012
سماجی رابطہ