ایک چہرہ ساتھ ساتھ رہا جو ملا نہیں
کس کو تلاش کرتے رہے کچھ پتہ نہیں
شدت کی دھوپ تیز ہوائوں کے باوجود
میں شاخ سے گرا ہوں نظر سے گرا نہیں
آخر غزل کا تاج محل بھی ہے مقبرہ
ہم زندگی تھے ہم کو کسی نے جیا نہیں
تاریکیوں میں اور چمکتی ہے دل کی دھوپ
سورج تمام رات یہاں ڈوبتہ نہیں
کس نے جلائی بستیاں بازار کیوں لٹے
میں چاند پر گیا تھا مجھے کچھ پتہ نہیں . . !
Posted on Nov 02, 2011
سماجی رابطہ