ہو گئی ملاقات آنکھوں آنکھوں میں

ہو گئی ملاقات آنکھوں آنکھوں میں ، ،

صدیوں سے پیاسی تھی محبت ، ،

ہو گئی برسات آنکھوں آنکھوں میں ، ،

مل نا سکا تھا دل کبھی دل سے ، ،

ہو گئی ملاقات آنکھوں آنکھوں میں ، ،

عہد وفا اور قسموں کی بھی ، ،

ہو گئی شروعات آنکھوں آنکھوں میں ، ،

ڈے دیا دل ایک دوجے کو ، ،

ہو گئی سوغات آنکھوں آنکھوں ، ،

میرے سب رسموں رواجوں کو ، ،

ساقی

ہو گئی موت آنکھوں آنکھوں میں . . . !

Posted on Jun 08, 2012