ان سے نین ملا کر دیکھو
یہ دھوکہ بھی کھا کر دیکھو
دوری میں کیا بھید چھپا ہے
اسکی کھوج لگا کر دیکھو
کسی اکیلی شام کی چپ میں
گیت پُرانے گاکر دیکھو
آج کی رات بہت کالی ہے
سوچ کے دیپ جلا کر دیکھو
جاگ جاگ کر عمر کٹی ہے
نیند کے دیوار ہلا کر دیکھو . . . !
Posted on Jul 28, 2012
سماجی رابطہ