جب جب رات کا آنچل بھیگے
یاد کا سُونا جنگل بھیگے
شب کی یخ بستہ بارش میں
سڑکوں پر اِک پاگل بھیگے
دُکھ کے پیڑ پہ تیرے میرے
نینوں کی اِک کوئل بھیگے
رقص گہوں میں چاند ڈھلے تو
درد کی لَے میں پائل بھیگے
کبھی کبھی تو بے موسم بھی
پیاسے صحرا جل تھل بھیگے
Posted on May 19, 2011
سماجی رابطہ