جو ہوتے ہیں فقط چاہے جانے کے قابل

جو ہوتے ہیں فقط چاہے جانے کے قابل

وہ لوگ نہیں ہوتے بھلائے جانے کے قابل

تیرا خلوص اپنی جگہ میری مجبوری سمجھ

کچھ دکھ نہیں ہوتے بتائے جانے کے قابل

اے ساگر کی لہروں ذرا دھیان سے پلٹنا

کچھ گھروندے نہیں ہوتے مٹائے جانے کے قابل

جنبش لب بھی ضروری نہیں آنکھیں کہہ دیتی ہیں

کچھ جذبات نہیں ہوتے چھپائے جانے کے قابل . . . !

Posted on Apr 20, 2012