کبھی ان کا نام لینا
کبھی ان کی بات کرنا
میرا ذوق ان کی چاہت
میرا شوق ان پہ مرنا
کبھی چلتے چلتے تھمنا
اور تھم کے بیٹھ جانا
کبھی لڑکھڑا کے گرنا
اور گر کے پھر سنبھالنا
کبھی رات رات رونا
کبھی دن چرھے سسکنا
کبھی دریا دریا رہنا
کبھی بوند کو ترسنا
ہمیشہ کوئی واسطہ ہے اپنا
یہی زندگی ہے اپنی
یہی رستہ ہے اپنا … ! ! !
Posted on Jun 23, 2012
سماجی رابطہ