کبھی تم ادھر سے گزر کے تو دیکھو

کبھی تم ادھر سے گزر کے تو دیکھو

ان آنکھوں سے دل میں اُتَر کے تو دیکھو

یہاں تم کو اپنی محبت ملے گی

بہت غم دیے تھے ہمیں زندگی نے

کھلونے سے بڑھ کر نا سمجھا کسی نے

مگر تم نے آ کر بھرے زخم سارے

نگاہوں میں سب کی نظارے بسے تھے

دیے جل رہے دے ستارے بسے تھے

میرے آنسوؤں کو کسی نے نا دیکھا

کبھی تم ادھر سے گزر کے تو دیکھو . . . !

Posted on Jun 06, 2012