کہو اب کیا کہوں تم سے
بتاؤ کیا لکھوں تم کو
مجھے تمہید دو کوئی
مجھے امید دو کوئی
نیا اک لفظ ہو کوئی
جہاں سے بات چل نکلے
میری مشکل کا حل نکلے
بتاؤ لہجہ کیسا ہو کے
تم سے بات کرنی ہے
مجھے تھوڑا اجالا دو
بسر اک رات کرنی ہے
تم اپنی روشن آنکھوں کو
اگر کھولو تو میں لکھوں
تمھارے لب سے آئے گا
سخن میں اک تیکھا پن
تمھارے آنکھ دے دے گی
مخاطب کو نشیلا پن
کہو اب کیا اِرادَہ ہے
مجھے اظہر کرنا ہے . . . !
Posted on May 05, 2012
سماجی رابطہ