کچھ دور ہمارے ساتھ چلو

کچھ دور ہمارے ساتھ چلو
ہم دل کی کہانی کہہ دیں گے

سمجھے نا تم جسے آنکھوں سے
وہ بات زبانی کہہ دیں گے

جو پیار کریں گے جانیں گے
ہر بات ہماری مانیں گے

جو جلے نا ہوں خود الفت میں
وہ آگ کو پانی کہہ دیں گے

جب پیاس جوان ہو جائے گی
احساس کی منزل پائے گی

خاموش رہیں گے اور تمہیں
ہم اپنی کہانی کہہ دیں گے

اس دل میں ذرا تم بیٹھو تو
کچھ حال ہمارا پوچھو تو

ہم سدا دل ہیں اشک مگر
ہر بات پرانی کہہ دیں گے . . . !

Posted on May 21, 2012