مجھے اس آس پے جینے کا سلیقہ نہیں آتا

مجھے اس آس پے جینے کا سلیقہ نہیں آتا

مجھے اس آس پے جینے کا سلیقہ نہیں آتا
کوئی میرا ہے تو پھر مجھ میں سمٹ کیوں نہیں جاتا

دل نادان کی تسلّی کو تو ہیں افسانے بہت
لیکن یہ دل چپکے سے سنبھل کیوں نہیں جاتا

ہزاروں لوگوں نے جھانکا میرے دل کے جہاں میں
جانے اس کے سوا یہ نگر بس کیوں نہیں پاتا

صبح و شام آنکھوں میں بسا رکھی ہے صورت اسکی
میں اس کے دل میں بس جاؤں یہ ہنر کیوں نہیں آتا

Posted on Feb 16, 2011