نیلے نیلے امبر پر

نیلے نیلے امبر پر
چاند جب آئے پیار برسائے
ہم کو ترسائے
ایسا کوئی ساتھی ہو اسا کوئی پریمی ہو
پیاس دل کی بجھا جائے

اُونچے اُونچے پربت
جب چُومتے ہیں امبر کو
پیاسا پیاسا امبر
جب چومتا ہے ساگر کو
پیار سے کسنے کو
بانہوں میں بسنے کو
دل میرا للچائے
کوئی تو آ جائے
ایسا کوئی ساتھی ہو اسا کوئی پریمی ہو
پیاس دل کی بجھا جائے

ٹھنڈے ٹھنڈے جھونکے
جب بالوں کو سہلائیں
تپتی تپتی کرنیں
جب گالوں کو چھو جائیں
سانسوں کی گرمی کو
ہاتھوں کی نرمی کو
میرا مین ترسائے
کوئی تو چھو جائے
ایسا کوئی ساتھی ہو اسا کوئی پریمی ہو
پیاس دل کی بجھا جائے

نیلے نیلے امبر پر
چاند جب آئے پیار برسائے
ہم کو ترسائے . . . !

Posted on Apr 24, 2012