تو میرا نام نا پوچھا کر
میں تیری ذات کا حصہ ہوں
میں تیری سوچ میں شامل ہوں
میں تیری نیند کا قصہ ہوں
میں تیرے خواب کا حاصل ہوں
میں تیری یاد کا محور ہوں
میں تیری سانس کا جھونکا ہوں
تو منظر ، میں پس منظر ہوں
میں لمحہ ہوں ، میں جذبہ ہوں
جذبے کا کوئی نام نہیں
تو میرا نام نا پوچھا کر . . . !
Posted on Aug 15, 2012
سماجی رابطہ