تم سے شکوہ نا زمانے سے شکایت کی ہے
ہم ہی مجرم ہیں کے اس دور میں محبت کی ہے
لوگ نادان ہیں جو پھر شور اٹھا دیتے ہیں
شیخ نے تو سدا مسند کی حمایت کی ہے
عشق والوں نے کبھی ظلم پہ بیت نہیں کی
ہم نے ہر دور کے جبر سے بغاوت کی ہے
رزم گاھوں میں کٹا کرتی ہے شاہوں کی حیات
حسن والوں نے اداؤں سے حکومت کی ہے
چاہتیں اور بھی گزری ہیں زمانے میں مگر
جیسے ہم کرتے ہیں کب کس نے محبت کی ہے
Posted on Dec 12, 2012
سماجی رابطہ