اس کی آنکھوں میں محبت کا ستارہ ہوگا
ایک دن آئے گا ، وہ شخص ہمارا ہوگا
زندگی ! اب کے میرا نام نا شامل کرنا
گر یہ طے ہے کے یہی کھیل دوبارہ ہوگا
جس کے ہونے سے میری سانس چلا کرتی تھی
کس طرح اس کے بغیر اپنا گزارہ ہوگا
یہ اچانک جو اجالا سا ہوا جاتا ہے
دل نے چپکے سے تیرا نام پکارا ہوگا
عشق کرنا ہے تو دن رات اسے سوچنا ہے
اور کچھ ذہن میں آیا تو خسارا ہوگا
یہ جو پانی میں چلا آیا سنہری سا غرور
اس نے دریا میں کہیں پاؤں اتارا ہوگا
کون روتا ہے یہاں رات کے سناٹوں میں
میرے جیسا ہی کوئی حجر کا مارا ہوگا
جو میری روح میں بادل سے گرجتے ہیں وصی
اس نے سینے میں کوئی درد اتارا ہوگا
کام مشکل ہے مگر جیت ہی لونگا اس کو
میرے مولا کا وصی جونہی اشارہ ہوگا
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ