وفا اس کو نہیں کہتے
وفا کچھ اور ہوتی ہے
محبت کرنے والوں کی
ادا کچھ اور ہوتی ہے
تمہیں دیکھا تمہیں چاہا
تم ہی سے پیار کر بیٹھے
سنو پتھر کے دل والوں
محبت ایسے ہی ہوتی ہے !
اگرچہ غم کا مارا ہوں
مگر تم کو نا بھولوں گا
کے دیوانوں کے ہونٹوں
پر دعا کچھ اور ہوتی ہے
تڑپ اٹھے گی یہ دنیا
اگر روئے گا دل میرا
کے دل سے جو نکلتی ہے
صدا کچھ اور ہوتی ہے
Posted on Sep 17, 2012
سماجی رابطہ