وہ ایک معصوم سی چاہت ، وہ ایک بے نام سی الفت
وہ میری ذات کا حصہ ، وہ میری ذات کا قصہ
مجھے محسوس ہوتا ہے ، وہ میرے پاس ہے اب بھی
وہ جب جب یاد آتا ہے ، نگاہوں میں سماتا ہے
زبان خاموش ہوتی ہے ، مگر یہ آنکھ روتی ہے
میں خود سے پوچھ لیتا ہوں ، جسے میں یاد کرتا ہوں
اسے کیا پیار ہے مجھ سے ، جواب ہاں سوچ لیتا ہوں
اسے بھی پیار ہے شاید . . .
اسی شاید سے وابستہ ہے اب تو ہر خوشی میری
یہی ایک لفظ شاید بن گیا ہے زندگی میری .
Posted on Oct 13, 2011
سماجی رابطہ