تیری عظمتوں سے ہوں بے خبر
یہ میری نظر کا قصور ہے
تیری رہ گزر میں قدم قدم
کہیں عرش ہے کہیں طور ہے
یہ بجا ہے مالک دو جہاں
میری بندگی میں قصور ہے
یہ خطہ ہے میری خطہ مگر
تیرا نام بھی تو غفور ہے
یہ بتا تجھ سے ملوں کہاں
مجھے تجھ سے ملنا ضرور ہے
کہیں دل کی شرط نا ڈالنا
ابھی دل گناہوں سے چور ہے . . . !
Posted on May 18, 2012
سماجی رابطہ