مجھے زندگی میں یا رب سر بندگی عطا کر
میرے دل کی بے حسی کو غم عاشقی عطا کر
تیرے درد کی چمک ہو ، تیری یاد کی کسک ہو
میرے دل کی دھڑکنوں کو نئی بے کلی عطا کر
جو تجھی سے لو لگا دے ، جو مجھے میرا پتہ دے
میرے احد کی زبان میں مجھے گمراہی عطا کر
جو دلوں میں نور کر دے وہ ہی روشنی عطا کر
میں سفر میں سو نا جاؤں ، میں یہیں پہ کھو نا جاؤں
مجھے زوق و شوق منزل کی ہاما- حامی عطا کر
بڑی دور ہے ابھی تک رگ جان کی مسافت ،
جو دیا ہے قرب تو نے تو شعور بھی عطا کر
بھری انجمن میں رہ کر نا ہوا آشنا کسی سے
مجھے دوستوں کے جھرمٹ میں وہ بے کسی عطا کر
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ