میری ہر نظر تیری منتظر
میری ہر نظر تیری منتظر
تیری ہر نظر کسی اور کی
میری زندگی تیری بندگی
تیری زندگی کسی اور کی
کبھی وقت جو ملے تجھے
ذرا آکے دیکھ میرے حال کو
میری ہر گھڑی تیرے لیے
تیری ہر گھڑی کسی اور کی
مجھے صرف تیری طلب تھی
پر جانے مجھے تو کیوں نا ملا
تو اسے ملا میرے صنم
جسے تھی طلب کسی اور کی . . . !
ہفتہ, 17 مارچ 2012