برسات آ بھی چکی

تو نے ایک روز کہا تھا مجھ سے
دور تجھ سے میں اگر ہو جائوں
جال دنیا کا ہے رنگین و حسین
اس کے رنگوں میں اگر کھو جائوں
تیری معصوم سی ان باتوں کو
شوخ او سادہ سی تیری یادوں کو
بھول جائوں بھی تو یہ یاد رہے
آج تجھ سے یہ میرا وعدہ ہے
جب بھی برسات تیرے آنگن میں
پیار سے آں کے دستک دے گی
میں اسی روز چلا آئوں گا
آج میں سوچ رہی ہوں کب سے
کیا ہوئی بات کے تو آیا نہیں
جب کے برسات تو کل آ کے میرے
کچے آنگن میں رہی ہے شب بھر

Posted on Feb 16, 2011