چھن گیا سینہ بھی، کلیجا بھی
یار کے تیر، جان لے جا بھی
کیوں تری موت آئی ہے گی عزیز
سامنے سے مرے، ارے جا بھی
حال کہہ چپ رہا تو میں بولا
کس کا قصّہ تھا، ہاں کہے جا بھی
قطعہ
میں کہا میر جاں بہ لب ہے شوخ
تُو نے کوئی خبر کو بھیجا بھی؟
کہنے لاگا نہ واہی بک اتنا
کیا ہوا ہے سڑی؟، ابے جا بھی
Posted on Apr 17, 2013
سماجی رابطہ