کبھی تم بھی نظر آؤ
صبح سے شام تک ہم کو
بہت سے لوگ ملتے ہیں
نگاہوں سے گزرتے ہیں
کوئی انداز تم جیسا . . .
کوئی ہم نام تم جیسا
مگر ، تم ہی نہیں ملتے
بہت بیچین پھرتے ہیں
بڑے بیتاب رہتے ہیں
دعا کو ہاتھ اٹھتے ہیں
دعا میں یہ ہی کہتے ہیں
لگی ہے بھیڑ لوگوں کی
مگر اس بھیڑ میں محسن !
کبھی ، تم بھی نظر آؤ . . . .
کبھی ، تم بھی نظر آؤ ! ! ! !
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ